لڑکیاں! تم اپنے آپ کو آخر سمجھتی کیا ہو
صنف نازک ہوکر لڑکوں سے مقابلہ کرتی کیوں ہو
ہم لڑکے تو شکر ادا کرتے ہیں کہ لڑکی نہیں ہیں
تم لڑکیاں ہوکر اتنا آخر اتراتی کیوں ہو
سنو تم مت آنا اس سوسائٹی کے چکر میں
کل تک جو تھیں وہ ہی تم پیاری سی بچیاں ہو
تم لڑکیوں کو ہم سب مرد دیکھتے ہیں قدر کی نگاہ سے
تم لڑکیاں مگر ہم کو دیکھتی ہو شک کی نگاہ سے
دیکھو ہم مردوں پر تم لڑکیاں نہ شک کیا کرو
ہمیں بھی اپنا جیسا ہی انسان سمجھا کرو
ساتھ تو ہمیں رہنا ہی ایک دن
بہتر ہے آج ہی کیوں نہ دوستی کرو