لڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو
Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachiلڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو
اپنے گھروں کی پریاں ہوتی ہو
ماں کا چہرہ باپ کا عکس ہوتی ہو
ان کی دعاؤں کا ہمیشہ حصہ ہوتی ہو
تم جوان ہوتی ہو تو فکرمند ہوتے ہیں
تمہیں رخصت کرنی کی سوچوں میں گم ہوجاتے ہیں
پھر ایک دن تم اپنے گھروں کی ہوجاتی ہو
ماں باپ کا ساتھ چھوڑ کر چلی جاتی ہو
سب کو روتا چھوڑ کر اپنے پیا کی ہو جاتی ہو
لڑکیاں تم کتنی عجیب ہوتی ہو
More General Poetry






