Add Poetry

لیل و نہار تھے کبھی الفت کی بانہوں میں

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

لیل و نہار تھے کبھی الفت کی بانہوں میں
اب کے کہاں قیام میرا ان پناہوں میں

اک وقت تھا کے ساتھہ رواں منزلیں بھی تھیں
تجھ سے بچھڑ کے اب تو بھٹکتا ہوں راہوں میں

پائوں میں کیا ہوا جو پڑی ہیں بیڑیاں
اڑتا ہوں میں خیال کی صورت فضائوں میں

میں خودکشی کہوں یا اسے عاشقی کہوں
کیسا بچھا ہے جال تیری ان نگاہوں میں

صفحہ میں باب ِ عشق کا ازبر ہوں کرچکا
کرنی ہے اب کے مشق مجھے تیری بانہوں میں

احسن نہ ساحلوں کی تمنا، نہ شوق ہو
گر ہم سفر ہو میرا وہ الفت کی نائو میں

Rate it:
Views: 521
10 Sep, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets