یہ میرا حبیب ہے
لیکن بہت عجیب ہے
مجھ سے نظر چَراتا ہے
غیروں سے چاہ جتاتا ہے
یہ میرا رقیب ہے
لیکن بہت عجیب ہے
وفاداری جتاتا ہے
مجھ سے ملنے آتا ہے
یہ میرا حریف ہے
لیکن بہت عجیب ہے
میری بات پہ دھیان لگاتا ہے
میری ہاں میں ہاں ملاتا ہے
یہ میرا رفیق ہے
لیکن بہت عجیب ہے
میری ہر ایک بات کو
ہنسی میں اڑاتا ہے
یہ میرا نصیب ہے
لیکن بہت عجیب ہے
میں ہنسوں رَلاتا ہے
رو دوں تو ہنساتا ہے