لے کر یادوں کی بارات جب نکلا ہے چاند
یاد آیا تو بات بہ بات جب نکلا ہے چاند
سونی چھت پہ ٹہل کر لمحاتِ ہجر گزارے
جاگتا رہا شب میرے ساتھ جب نکلا ہے چاند
وہ چاند جو تیرے سنگ دیکھا الگ تھا کہ اُسکے بعد
یاد دلائے تیری سنگ ہر رات جب نکلا ہے چاند
اُسکی کرنیں تو آج دل پر نشتر چھبو گئیں کہ
گزر رہے تھے مجھ پر درد کے لمحات جب نکلا ہے چاند
مجھ کو تو اپنی طرح وہ اور بھی تنہا لگا ہے شاز
شب کو لیکر تاروں کی بارات جب نکلا ہے چاند