مارچ کا مہینہ ہے پھر آغاز بہار ہے
پھر کسی کی آمد کا کسی کو انتظار ہے
گرمیوں کی دھوپ ڈھلی سردیوں کی شام ٹلی
زرد پہر بھی رخصت ہوئے آجاؤ کہ بہار ہے
بھنورا پرندے تتلیاں سب کیسے مسرور ہوئے
ان پہ بھی چھایا خمار ہے ایسی آئی بہار ہے
ہریالی ہر ڈالی پہ خوشبو اوڑھے بیٹھی ہے
فضا میں مہکار ہے جب سے آئی بہار ہے
پھولوں کی ہر کیاری پہ کیسا جوبن آیا ہے
پھولوں کی ہر کیاری پہ بہار ہی بہار ہے
مارچ کا مہینہ تھا آغاز بہار بھی تھا
آپ کے آنے پہ یاد آیا موسم بہار ہے
مارچ کا مہینہ ہے پھر آغاز بہار ہے
پھر کسی کی آمد کا کسی کو انتظار ہے
گرمیوں کی دھوپ ڈھلی سردیوں کی شام ٹلی
زرد پہر بھی رخصت ہوئے آجاؤ کہ بہار ہے