کوئی جانے کہ نہ جانے حقیقت جان لیتے ہیں
کوئی مانے کہ نہ مانے مگر پہچان لیتے ہیں
اگر ہم سے کوئی شکوہ کرے کرتا رہے کیا ہے
کہ ہم نے جو کیا ہم تو وہی بس مان لیتے ہیں
کسی کا کیا کسی کو کیا پتا ہم کیا ہیں کیا نہیں
کہ ہم تو بس وہی کرتے ہیںجو ہم ٹھان لیتے ہیں
کوئی ہم کو برا کہتا ہے کہنے دو بھلا ہی ہے
کہ ہم تو اس ادا کو بھی بڑا احسان لیتے ہیں
تمہاری بات کیا عظمٰی کہ تم تو خود یہ کہتے ہو
کہ مشکل وقت بھی آئے تو ہم آسان لیتے ہیں