ماں
Poet: By: Mrs.Fouzia Akbar, Buraidah-al-Qaseem, Ksaکچھ اس طرح سے نچھاور کروں
تجھ پر اے ماں
میں پھول اپنی عقیدت کے
کہ تیرے اس دامن میں
جسے ہر دعا میں تو نے اٹھایا
ہمارے لیے
خوشیوں کے پھول بھر جائیں
کیسے میں بھُلا پاؤں گی
اے ماں
تیری محبتیں
تیری چاہتیں
تیری وہ تکلیفیں، وہ صعوبتیں
جو تو نے اپنی ذات پر ڈھائیں
ہمارے لیے
ہماری خوشی کے لیے
ہمارے دکھوں پہ تیرا رونا
خوشی میں بھی تیری آنکھوں کی نمی
میں کیسے بھلا پاؤں گی
اے ماں
میں تیری وفاؤں کا قرض چکا نہ پاؤں گی
کہ تجھ سے دور ہوں
بہت مجبور ہوں
بس تیرے لیے اتنا ہی کہہ پاؤں گی
تو محبتوں اور قربانیوں کی روشن مثال ہے
تو بے مثال ہے
اے ماں تو بے مثال ہے
More General Poetry








