Add Poetry

ماں

Poet: By: Muhammad Ijaz, Lahore

ماں ہم جگنوں تھے ہم تتلی تھےہم رنگ برنگے پنچھی تھے
کچھ ماہ و سال کی جنت میں “ماں“ ہم دونوں بھی سانجھی تھے

مین چھوٹا سا اک بچہ تھا تیری اُنگلی تھام کے چلتا تھا
تو دور نظر سے ہوتی تھی مین آنسو آنسو روتا تھا

اک خواب کا روشن بستا تو روز مجھے پہناتی تھی
جب ڈرتا تھا میں راتوں کو تواپنے ساتھ مجھے سلاتی تھی

ماں تو نے کتنے برسوں تک اس پھول کو سانچہ اپنے ھاتھوں سے
جیون کے گہرے بھیدوں کو میں سمجھا تیری باتوں سے

اب مٹی کے اُس پردے میں تو میری آنکھ سے اوجھل ہے
اک دُکھ کے گہرے بادل میں کب سے میرا دل بوجھل ہے

میں تیرے ھاتھ کے تکیے پر اب بھی راتوں کو سوتا ہوں
ماں میں اک چھوٹآ سا بچہ ہوں تیری یاد مین اب تک روتا ہوں

Rate it:
Views: 676
11 Sep, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets