ماں
Poet: By: Paras Urooj, Karachiمجھ کو سلا کے سوتی نہیں تھی
جھولا کبھی تنہا چھوڑتی نہیں تھی
آنسوجو گریں تو دامن پھیلائے کھڑی تھی
اپنی خواہش چھوڑ بچوں میں جوئی رہتی تھی
وہ ماں تھی جس کی طاقت اتنی وسیع تھی
کوئی تو پوچھتا اس کے زخمی دل سے
جانے کتنے غم دل میں بسا کر رکھتی تھی
اُف! میری ماں دنیا کی جنجھٹ سے آزاد ہوئی
چلی گئی چھوڑ کر تنہا نہ جانے کیا ادا خدا کو پسند تھی
More General Poetry







