ماں باپ کا کچا مکاں مسمار بہت ہے
Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiماں باپ کا کچا مکاں مسمار بہت ہے 
 اس مٹی کی خوشبو سے مجھے پیار بہت ہے
 
 رہتے تھے بہن بھائی جو ماں باپ کے گھر میں 
 اب کہتے ہیں ملنے کو تو تہوار بہت ہے 
 
 ماں باپ بھی بٹ جاتے ہیں اولاد میں اکثر
 آنگن میں جو اٹھ جائے وہ دیوار بہت ہے 
 
 ہو باد مخالف تو کوئی بات نہیں ہے 
 کشتی کے ڈبونے کو تو پتوار بہت ہے 
 
 ہمدرد مجھے اپنا وہی کہتے ہیں سارے 
 کہتے تھے مجھے کل جو تو بیکار بہت ہے 
  
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 