پوچھو کبھی راہوں سے
عرش بھی ہلتا ہے
مظلوم کی آہوں سے
سن لے یہ صدا میری
ہر ظلم کرو لیکن
کچلو نہ انا میری
ظالم کی عداوت ہے
عاجز پہ ستم کرنا
حد درجہ شقاوت ہے
تاویل نہیں کرنا
مجبور انسانوں کی
تذلیل نہیں کرنا
بہتا ہوا پانی ہے
آہوں نے مظالم کی
روداد سنانی ہے