کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
زندگی کے سفر میں اکثر
امتحان آتے رہتے ہیں
کبھی ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں
کبھی دل ٹوٹ بھی جاتے ہیں
کبھی ہم خوب ہنستے ہیں
کبھی ہم رو بھی دیتے ہیں
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی شام تنہائی ہے
کبھی یاروں کا جھرمٹ ہے
کبھی راستے کھو بھی جاتے ہیں
کبھی منزلیں مل بھی جاتی ہیں
کبھی غم کا اندھیرا ہے
کبھی خوشیوں کا سویرا ہے
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی فاصلے طویل بہت ہیں
کبھی رابطے مسلسل ہیں
کبھی صحرا سا سفر ہے
کبھی سایہ شجر میسر ہے
کبھی حال کی با تیں ہیں
کبھی ماضی کی یادیں ہیں
کبھی مایوس مت ہونا
کبھی مایوس مت ہونا