عقل کی حد هے موت آتی نہیں واعدہ پورا کیے بنا
اس حد تک تمہیں چاها اگے مجهے کچه خبر نهیں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
قدم چلے دیارے یار سے کچه اسطرح
کے جو کچه تها میرا تها وہ اسکو دے آیا
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
عمر بهر کی سوچ سے یهی سرمایا حاصل ہوا مجهے
کے اک سوچ ہی هے جو اپنی هے میری
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
محفوض اسکو کیا جاتا هے جو نسلوں میں منتقل هو
میرے پاس تو تیرے سوا کچه جے هی نہیں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
کیسا کمال حاصل ہے میرے یار کو
کے مجهے بن داموں ہی خرید لیتا هے
آج بہی ڈهونڈا هے طریکا اس نے
پاس رہ کر دور جانے کا صاحب
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
مجهے اپمے هی باذوئوں میں رهنے دو اب شام
تیری عادت کو مٹاتے مٹاتے پہلے هی اپنی ہستی متا بیٹهی ہوں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
تیری هستی کو میں سلام کرتی هوں
پہر لوگوں سے کهل کر کلام کرتی هوں
جب چڑهتا هے نشا مجکو تیری یادوں کا
پہر میں نظروں سے تمہارا قتل عام کرتی هوں
♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡