Add Poetry

متفرق اشعار3

Poet: By: Uzma Ahmad, Lahore

قفس میں آب و دانے کی فراوانی بہت ہے
اسیروں کو خیال بال و پر شاید نہ آئے

میں ڈھلتی عمر کے اس دوپہر سے آپ خائف ہوں
کہ گیلی لکڑیاں بھی گرم موسم میں سلگتی ہیں

جو تم چلو تو ابھی دو قدم میں کٹ جائے
جو فاصلہ مجھے صدیوں میں پار کرنا ہے

سزا کے طور پہ ہم کو قفس ملا جالب
بہت تھا شوق ہمیں آشیاں بنانے کا

مجھے تجھ سے جدا رکھتا ہے اور دکھ تک نہیں دیتا
میرے اندر تیرے جیسا یہ آکر کون رہتا ہے

کس شوق کس تمنا کس سادگی کے ساتھ
ہم آپ کی شکایت کرتے ہیں آپ ہی سے

Rate it:
Views: 532
20 Jul, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets