بہترین ہیں وہ لوگ اخلاق میں جو کے
ملتے ہیں لوگوں سے بے غرض ہو کے
چپ چاپ غزل کہنے دیں ڈسٹرب نہ کریں
کوئی نہ مجھکو روکے کوئی نہ مجھکو ٹوکے
جیسی کرنی ویسی بھرنی یہی دستور زمانہ ہے
آم کبھی نکلتا نہیں سیب کا بیج بو کے
ہر لمحہ اداسی اور حالات کا رونا
کیوں رکھتا ہے دل میں پہاڑ تو غموں کے
کچھ پانے کی خاطر کچھ کھونا بھی پڑتا ہے
تو نے تو بہت کچھ پایا ہے کچھ بھی نہ کھو کے
شکر کرو فہیم تم خدا کا صبح و شام
اٹھ جاتے ہو صبح جو رات بھر سو کے