مجاز میں جِسے حاصل ابھی کمال نہیں
حقیقی عشق پانے کی اَسے مجال نہیں
ہَوا جو عشقِ مجازی میں خستہ حال نہیں
اَٹھایا جِس نے اِس عروج میں زوال نہیں
اذیتیں عشق میں سہنا جِسے حلال نہیں
کشف و ادراک نہیں کیفیتِ ہال نہیں
استغراق نہیں روح میں دھمال نہیں
عالمِ وجد میں عیاں ہو دِل کا حال نہیں
حقیقی وشق پانے کی اَسے مجال نہیں
مجاز میں جِسے حاصل ابھی کمال نہیں