مجسم امتحاں اک میری ذات ہو گئی

Poet: Mian Wajid Ali By: Wajid Ali, Okara

 مجسم امتحاں اک میری ذات ہو گئی
یارو یہ کیسی عجب بات ہو گئی

ڈھونڈنے نکلا تھا سر شام میں کوئی آشیاں
چلتے چلتے ختم یونہی رات ہو گئی

وہ جس کے ملنے کا گماں نہ تھا کبھی
یوں سر راہ س سے ملاقات ہو گئی

میں جو ضبط کی انتہا پہ تھا
آنکھیں جو بھیگیں تو برسات ہو گئی

اک شکوہ تھا اس کے ہونٹوں پہ لرزاں
اک وہ بات جو آخر شکایت ہو گئی

کیوں اتنے دل گرفتہ اتنے اداس ہو واجد
محبت میں جدائی تو اب اک روایت ہو گئی

Rate it:
Views: 438
29 Nov, 2013