مجھ کو دیکھا تو ہنس کے کہتے ہیں
اشک اب بے سبب بھی بہتے ہیں
ان کے کوچے میں خوش وہ رہتے ہیں
ہر طرح کے جو رنج سہتے ہیں
جن کے دل میں ہے درد دنیا کا
وہی دنیا میں زندہ رہتے ہیں
مے کدہ کیوں ہے قبلۂ حاجات
وہ مجھے بےوقوف کہتے ہیں
جو مٹاتے ہیں خود کو جیتے جی
وہی مر کر بھی زندہ رہتے ہیں
دیجئے کیوں ریاضؔ کو تکلیف
شعر سنتے ہیں وہ نہ کہتے ہیں