مجھ کو پُھولوں سے شکایات ہے نہ کانٹوں سے گلہ میں تیرے جلوئہ رُخسار کا دم بھرتا ہُوں میں نہیں شیخ و برہمن کی عقیدت کا مزار بندگی اپنے خیالوں کی کیا کرتا ہُوں