مجھے اتنا پتا ہے
زندگی بے وفا ہے
اِسے جتنا بھی چاہیں
یہ اتنی لاپرواہ ہے
کہیں پہ شادیانے
کہیں آہ و بقا ہے
زندگی کا ملنا تو
جیسے کوئی سزا ہے
زندگی کٹھ پتلی کے
تماشے کی طرح ہے
کون کتنا سمجھ پایا
راز یہ آخر کیا ہے
زندگی کو سمجھنا
کام مشکل ذرا ہے
اسے منزل نہ سمجھو
زندگی راستہ ہے
بقا کے راستے میں
ہر قدم پہ فنا ہے
فنا کے بعد لیکن
سنا ہے کہ بقا ہے
قضا کے بعد جانا
زندگی کیا بلا ہے
مجھے اتنا پتا ہے
زندگی بے وفا ہے