Add Poetry

مجھے صبر کیوں نہیں آتا

Poet: اسلم جلالی By: اسلم جلالی, کراچی

شہرت ہےاسکی مسیحائی کی مگرمجھے
اسکے لہجوں درد نظر کیوں نہیں آتا

نام ونشاں ہمارے اسنے سب ہی مٹا دیا
بھول جانے کاایسا ہمیں ہنر کیوں نہیں آتا

مقدر میں ہی تھا سو بچھڑگئے ہم مگر
اسے توصبرآگیا ہمیں صبرکیوں نہیں آتا

سنا ہے خیال کرتاہے فقیروں کا وہ بہت
یہ سچ ہے توآخروہ ادھرکیوں نہیں آتا

عالم مرگ میں تو سبہی دیتے ہیں تسلیاں
وہ شخص پھرمیرے گھرکیوں نہیں آتا

چشم نم ہوجاتی ہیں انکی ہر ایک بات پر
میری داستاں میں ایسا اثرکیوں نہیں آتا

جومیرا ہمنوا بنجائے میرا ہمسفربنجائے
ایسا کوئی بھی دیدہ ور کیوں نہیں آتا

Rate it:
Views: 396
03 Nov, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets