مجھے قبول ہے

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

یہ جو ہم میں تم میں ہے فاصلہ
تنہائیوں کا مل کر بھی سلسلہ
یہ محض کوئی انا کی جنگ نہیں
شاہد ہے تقدیر کا ہی فیصلہ

بیٹھ کر تیرے دو بدو
کرتی ہوں خود سے گفتگو
کیا یہ ہی وہ شخص ہے
جس کی مجھے تھی جستجو

سوال ہیں پر جواب نہیں
مزید اب کوئی خواب نہیں
پڑھ رہی ہوں بے سبب
میری پسند کی کتاب نہیں

زندگی بہت اداس ہے
سب کچھ تو ہمارے پاس ہے
سب کچھ مگر کچھ نہیں
دونوں کو احساس ہے

دعا جو میری مقبول ہے
دعاکے سبب ہی یہ نزول ہے
اگر ہے یہ رب کی ہے رضا کنولؔ
مجھے قبول ،مجھے قبول ہے


 

Rate it:
Views: 537
21 May, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL