مجھے کچھ وقت دو جاناں

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

ذرا ٹھہرو
مجھے کچھ وقت دو جاناں
مرے کچھ خواب آئینے
سرِ تعبیر ٹوٹے تھے
میں انکی کرچیاں چن لوں
انہی پر خار راہوں نے
مرے ارمان لوٹے تھے
میں انکی دھجیاں چن لوں
مرے کچھ مان ٹوٹے تھے
میں انکی سسکیاں سن لوں
مری تقدیر کی مالا کے موتی بھی
تمناؤں کی راہوں میں
بِنا آواز بکھرے تھے
ذرا یہ سب سمٹ جائے
تو اپنے زخمی ہاتھوں سے
بنا کر اک لحَد انکی
پھر اس میں دفن انہیں کر لوں
تو سکھ کا سانس لینے کو
جبینِ نارسا کو اک نئی تقدیر دینے کو
تمہارے ساتھ چلتی ہوں

Rate it:
Views: 681
07 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL