محال
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiاس حال میں جیا ہوں کہ جینا محال ہو
جب آبرو کی بات انا کا سوال ہو
حسرت رہی کہ وہ چلا آئے گا ایک دن
جب بھی بس اس کی بات ہو اس کا خیال ہو
اک عہد یہ بھی تھا کہ محبت نبھائیں گے
چاہے عروج ہو یا کبھی پھر زوال ہو
ظالم کا ایک بھی نشاں باقی رہا جہاں
دنیا میں ایک بھی کوئی ایسی مثال ہو
ظاہر ہو جیسا ایسا ہی اندر سے بھی تو ہو
ایسا کوئی جہاں میں بھی حسن و جمال ہو
ملتے ہوئے کہا تھا کہ بس یاد یہ رہے
بچھڑیں بھی اس ادا سے نہ کوئی ملال ہو
جانے کہاں کا مجھ کو یہ رستہ دکھا دیا
اک خار بھی ہٹائے یہ کس کی مجال ہو
More General Poetry






