محبت خوب ہے لیکن بہت ہی خوب لگتی ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreمحبت خوب ہے لیکن بہت ہی خوب لگتی ہے
محب ہوتی ہے لیکن کوئی محبوب لگتی ہے
کہ جب یہ جھلملاتی روشنی بن کر چمکتی ہے
چہکتی بلبلوں کے گیت کے مانند چہکتی ہے
گلوں کی تازگی اور حسن کی وارفتگی بن کر
حسیں جذبوں کے پیراہن میں لپٹی خوب جچتی ہے
محبت خوب ہے لیکن بہت ہی خوب لگتی ہے
محب ہوتی ہے لیکن یہ کوئی محبوب لگتی ہے
ستاروں کی طرح جب آنکھ میںً مستی چھلکتی ہے
تو رخ پہ نور کی بوندوں کی بارش سی برستی ہے
کبھی تو جسم و جاں میں اک نشہ بن کر اترتی ہے
کبھی افلاک کی وسعت سی نظروں میں ابھرتی ہے
سمندر چیرتی لہروں کی صورت ساحل دل پر لپکتی ہے
محبت خوب ہے لیکن بہت ہی خوب لگتی ہے
محب ہوتی ہے لیکن یہ کوئی محبوب لگتی ہے
کبھی تو سرد راتوں میں بھی شعلوں سی دہکتی ہے
کبھی صحرا کی تبتی ریت پہ شبنم کی بوندوں کا
لبادہ اوڑھ کے میٹھے سروں کی مالا جپتی ہے
محبت خوب ہے لیکن بہت ہی خوب لگتی ہے
محب ہوتی ہے لیکن یہ کوئی محبوب لگتی ہے






