محبت سے ضرورت ہو چکے ہیں

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

فلک سے پستیوں میں کھو چکے ہیں
محبت سے ضرورت ہو چکے ہیں

یقیں کی لاش اٹھانا کب تھا آساں
مگر یہ بوجھ بھی ہم ڈھو چکے ہیں

کسی کو زحمتِ ماتم نہی دیں گے
خود اپنی مرگ پر ہم روچکے ہیں

ثمر کل نسلِ آئندہ کا ہوگا
وفا کے بیج تو ہم بو چکے ہیں

ابھی بیدار اپنا حوصلہ ہے
ہُوا کیا گر مقدر سو چکے ہیں

چمکتے ہیں درودیوارِ دل اب
کہ عاشی داغ دل کے دھو چکے ہیں

Rate it:
Views: 511
24 May, 2014