محبت میں وفا کے وہ اور میں بھی
قسمت نا چاہے تو کیا کرے وہ اور میں بھی
وہ آئے تو کھل کر کہہ دوں دل کی باتیٰں ساری
زباں جو لڑکھڑائےتو کیا کرے وہ اور میں بھی
جی بھر کر دیکھ لوں اسے بھیگی آنکھوں سے میں
آنکھ جو دھندلائے تو کیا کرے وہ اور میں بھی
وہ فیصلے تھے یا فاصلے تھے سوچو تنویر
اب الزام جو آئے تو کیا کرے وہ اور میں بھی