محبت کبهی یکساں نہیں رہتی
کبهی مو سموں کے برلنے سے
کبهی بے وجہ الجهنے سے
احساسات بے جان هو جاتے هیں
یوں سب برل جاتے هیں
جیسے لاتعلق هوں
اپنے هی حوالوں سے
انجان بن کے جیتے ہیں
خور اپنی هی روحوں سے
کبهی وقت کے تهپیڑوں سے
کسی اور کا حوالا
سامنے جب آتا هے
اپنے خالی پن کا جب سامنا هوتا هے
تو نئے در کی خوشبو سے
پهر مرهوشیاں چها جاتی هے