محبت کی قسم تم سے محبت ہو نہیں سکتی
قسم لے لو میرے دل سے بغاوت ہو نہیں سکتی
وہ دل کہ جو بہت پہلے کسی کی چشم پرنم کا
وہ دل کہ جو بہت پہلے کسی حسنِ مجسم کا
سودائی ہو چکا ہے وہ کسی کا ہو نہیں سکتا
نہیں ملتی کہیں اس کو کشش کیسا ہی منظر ہو
کوئی کتنا حسیں چہرہ کوئی کتنا ہی دلکش ہو
اسے تو بس وہی چہرہ وہی آنکھیں وہی پیکر
کہ چشم و دل صدا رہتے ہیں جسکی دید کے خوگر
دکھائی دے سنائی دے وہی لہجہ وہی صورت
بہت معصوم پاکیزہ بہت روشن حسیں مورت
حصارِ الفت سے اس کی جدا دل ہو نہیں سکتا
جو پہلے ہو چکی اب وہ عنایت ہو نہیں سکتی
بدل جانا محبت کی روایت ہو نہیں سکتی
قسم لے لو میرے دل سے بغاوت ہو نہیں سکتی
محبت کی قسم تم سے محبت ہو نہیں سکتی