محبتوں میں کہاں ہم نے سروری کی ہے
تمہارے درد کے ٹکڑوں پہ زندگی کی ہے
کہیں امید کے جگنو ہیں نہ یادوں کے چراغ
دیار دل کے ہر کوچے میں تیرگی کی ہے
وفا کے مرحلوں میں عقل ے بے بہرہ ہیں
ہر اک مقام پہ فقط دل کی پیروی کی ہے
یہ تیرے نام کی ڈھرکن، جو اب نہیں بجتی
تمہاری موت نہیں، ہم نے خودکشی کی ہے
جگر کا خون پلایا ہے ہم نے لفظوں کو
دمکتے اشکوں کی کرنوں سے شاعری کی ہے
اندھیری رات میں بھٹکیں گے تب قدر ہو گی
وہ جن کی زندگی میں ہم نے روشنی کی ہے