محرم راز بھی ہو تم
اور اک راز بھی ہو تم
جو نظر میں سمایا ہے
اور جو دل کو بھایا ہے
ایسا انداز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
تم کو دیکھا اور چاہا
تم کو سوچا پاس پایا
میرے دمساز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
جسقدر سلجھا پایا ہے
اس قدر الجھا پایا ہے
زلف دراز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
تمہارے رخ پہ تبسم ہے
اور باتوں میں ترنم ہے
مہکتا ساز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
روح کو جو سجاتی ہے
اور بدن کو مہکاتی ہے
ایسی آواز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
جسکی باتوں میں جادو ہے
جسکی یادوں میں خوشبو ہے
میرے دم ساز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
تم مجھے جانتے بھی ہو
اور پہچانتے بھی ہو
میرے ہمراز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
محرم راز بھی ہو تم
اور اک راز بھی ہو تم