مدتوں بعد آیا اک پیغام اس کا

Poet: ہارون الرشید اداس By: Haroon Ur Rasheed uDas, Muzaffarabadak

مدتوں بعد پھر سے آیا ہے اک پیغام اس کا
لکھا ہے کسی غیر کے نام کے ساتھ نام اس کا

پڑھ رہا ہے نمازیں اب کسی کے نام کی
نام میرے سے کبھی تھا تازہ ایمان اس کا

یادیں، پیار، محبت، اور کچھ چند سی تصویریں
دل تا کمرہ میں ہر سو بکھرہ پڑہ سامان اس کا

چونک سا جاتا میں اب بھی کبھی کئی لمحے
سنوں، پڑھوں جو کبھی کیسے کوئی ہم نام اس کا

کہتا تھا رہ نہ پائے گا بچھڑ کر اک لمحہ بھی کبھی
مڑ کر بھی پھر نہ ملا کبھی کوئی سلام اس کا

آرزو ہی رہی سنوں کبھی اب جی بھر کے پھر کچھ
درد کے لمحوں میں خوشی کا احساس کلام اس کا

ہوتی ہے اذیت جسے اب میرے احوال پوچھنے پر اداسؔ
میرے صرف نام سے ہی مشروط تھا کبھی آرام اسکا

Rate it:
Views: 898
09 Jun, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL