مذاق سہنا نہیں ہے ہنسی نہیں کرنی
اداس رہنے میں کوئی کمی نہیں کرنی
یہ زندگی جو پکارے تو شک سا ہوتا ہے
کہیں ابھی تو مجھے خود کشی نہیں کرنی
گناہ عشق رہا ہوتے ہی کریں گے پھر
گواہ بننا نہیں مخبری نہیں کرنی
بڑے ہی غصے میں یہ کہہ کے اس نے وصل کیا
مجھے تو تم سے کوئی بات ہی نہیں کرنی