مرض کے واسطے اتنی دوا زیادہ ہے

Poet: محشر آفریدی By: ہارون فضیل, Karachi

مرض کے واسطے اتنی دوا زیادہ ہے
مرے سوال سے تیری عطا زیادہ ہے

تمہاری صبح میں ایک رنگ ہے ندامت کا
مجھے بھی رات سے خوف خدا زیادہ ہے

مری وفاؤں کی اجرت تمہاری جان میں ہے
مرے حساب سے یہ خوں بہا زیادہ ہے

شراب عشق ہے دونوں کے جام میں لیکن
مری شراب میں خون وفا زیادہ ہے

نہ جانے ڈھل گیا کیسے میں تیرے سانچے میں
مرے مزاج میں ویسے انا زیادہ ہے

یہ شہرتیں نئے دشمن بہت بناتی ہیں
سنبھل کے رہنا تمہاری ہوا زیادہ ہے

Rate it:
Views: 848
18 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL