Add Poetry

مرنے کے خوف سے مر جائیں کس لیے

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, میر پورخاص

 مرنے کے خوف سے مر جائیں کس لیے
ہو کر رھے گا کچھ نہ کچھ گھبرائیں کسلیے

مانا کہ چڑھتے ہیں سولی کسی کے عشق میں۔
زحے نصیب اپنے اب یار جھٹلائیں کس لیے؟

قتل اس کی نگاہ سے ہونا ہی ھے اگر۔۔۔
تو سامنے اسکے آنے سے ہچکچائیں کس لیے؟

دل کو اپنے خوف ھے کسی کے بچھڑ نے کا۔
گر یہی ھے قسمت تو پھر جھٹلائیں کس لیے؟

ایک اکیلے ہم نہیں شیدائی اس شوخ کے۔
اک عالم اس پر مرتا ھے جھٹلائیں کسلیے؟

اسد جب اس کو منظور ھے جدا ہونا تو پھر۔
کس بات کی منت سماجی ترلے اٹھائیں کس لیے؟
 

Rate it:
Views: 443
17 Dec, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets