مسجد اقصیٰ روتی ہے ،رہبر کیا اُمت پوری سوتی ہے
تاریکی لاکھ تاریخی سہی ، سحرآخر بھی تو ہوتی ہے
تو اقصیٰ کی بات کر اور سوئے منزل چل
جن کی جبلت ہو مختلف اُن کی بات اورہوتی ہے
جو کرنا ہے سفر تو پڑے گی مشکل بھی اکثر
اک دن آخر راحت بھی توہوتی ہے
میں نے دیکھا ،سناکیسے بھول جاﺅں اُسے
ظلم ہیں اسرائیلی آخر وضاحت بھی توہوتی ہے
عمرؓاو رایوبیؒ نے معرکے بھی تو سر کیے
اُن تابندہ نقوش کی آخربا ت بھی تو ہوتی ہے