مسند دل پہ قائم جسکا مقام ہے وہ تم ہو
دل میں جسکی یاد صبح شام ہے وہ تم ہو
کسی وظیفے کی صورت جاری رہنے والا
ہر روز وردِ زبان جس کا نام ہے وہ تم ہو
میری آنکھوں سے نشہ اسلئے چھلکتا ہے
میں نے جسکے دیدار کا پیا جام ہے وہ تم ہو
میری تخیلقات کا موضوع تم ہی ٹھہرے
میرا یہ کلام جس کے نام ہے وہ تم ہو
میرے لفظوں کو جسکی خوشبو مہکاتی ہے
خیالوں میں مہکتا سا گلفام ہے وہ تم ہو
مسند دل پہ قائم جسکا مقام ہے وہ تم ہو
دل میں جسکی یاد صبح شام ہے وہ تم ہو