Add Poetry

مسکائی ہو تو گھر میرا گلزار بن گیا

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahoore,Pakistan

جو کبھی تھا خوشگوار وہ آزار بن گیا
ہموار راستہ بڑا دشوار بن گیا

مجھے عشق کیا ہوا کہ عدو بن گیا جہاں
نظروں میں میں سبھی کی گنہگار بن گیا

شہر سخن میں پا کے رفیقوں کی چاہتیں
لگتا ہے جیسے یہ مرا گھر بار بن گیا

فن کی باریکیاں وہ کبھی نہ سمجھ سکا
محبوب کے فراق میں فنکار بن گیا

تم نے چھوا جو کاغذی پھولوں کو پیار سے
ہر ایک پھول کھل گیا ، مہکار بن گیا

عزم وفا سے آج وہ پتھر پگھل گیا
انکار اس کا پیار سے اقرار بن گیا

میں نے تمھارے حسن پہ لکھا ہے جو بھی گیت
خود حسن و نغمگی کا وہ شہکار بن گیا

دشمن تھا دشمنی ہی نبھاتا رہا سدا
حسن سلوک سے وہ مرا یار بن گیا

اے شوخ! تیرے لب پہ تبسم ہے یا کہ پھول
مسکائی ہو تو گھر مرا گلزار بن گیا

باتوں میں کٹ گیا مری تنہائی کا سفر
زاہد جو ہمسفر تھا مرا پیار بن گیا

Rate it:
Views: 852
01 May, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets