مسکراتا ہوں جب
تو نظر آتی ہیں
کچھ روتی آنکھیں
سسکتے آنسو
سوچتا ہوں میں
قصور کیا ہے؟
پاک دھرتی میں
پیدا ہونے کا
پاک دھرتی سے
دل لگانے کا
ان کا قصور کیا ہے
بے گناہ مر رہے ہیں
کیا یہ جانیں
قیمت نہیں رکھتیں
رب نے تو ہر جان کی
ایک ہی قیمت رکھی ہے
جان کے بدلے جان
خون کے بدلے خون
پھر وی آئی پی کیا
وی وی آئی پی کیا
کیا ہر جان
وی وی آئی پی نہیں
کوئی ملک کے نام پہ
کوئی مذہب کے نام پہ
مرتا ہے یا مارتا ہے
پر جاتی جان ہے
وہی جان جس کی قیمت
جان کے بدلے جان ہے
میرے خدا یہ کیا ہے
مجھ سے آنسو نہیں دیکھے جاتے
معصوموں کا کیا قصور؟
جو یتیم ہوگئے
جو بیوہ ہو گئیں
جو بے اولاد ہو گئے
خدایا ہم کو ہدایت دے
ہم کو سمجھا دے
جو درد میں دیکھتا ہوں
حکمرانوں کو بھی دکھا دے