مسکرانا چاہتا ہے ہر کوئی
گیت گانا چاہتا ہے ہر کوئی
رنج کو ملال کو تکلیف کو
بھول جانا چاہتا ہے ہر کوئی
اپنی جیت اور اپنی ہار کو
آزمانا چاہتا ہے ہر کوئی
آسمان کے ستارے کی طرح
جھلملانا چاہتا ہے ہر کوئی
آنسو پونچھ کے ہمارے آجکل
بس ہنسانا چاہتا ہے ہر کوئی
بن کیا احسان کسی اور پہ
کیوں جتانا چاہتا ہے ہر کوئی
جز ہمارے کون ہے بھلا یہاں
یہ بتانا چاہتا ہے ہر کوئی
گیت گانا چاہتا ہے ہر کوئی
مسکرانا چاہتا ہے ہر کوئی