مسکراہٹوں کا جو میں نے لبادہ کر لیا

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbad

جبر اک حد سے ذیادہ کر لیا
اب اور نا کریں گے دل سے یہ وعدہ کر لیا

ہاں میں آؤں گی اک دن تجھ سے کہنے دل کی بات
کھلے عام کروں گی محبت کا چرچا یہ اردہ کر لیا

اب تو میرے دشمن بھی مجھ سے ہنس کر ملتے ہیں
مزاج میں نرمی کا جذبہ کشادہ کر لیا

ناہونے دوں گی میں کسی پہ ظاہر اپنے دل کی تنہائی
مسکراہٹوں کا جو میں نے لبادہ کر لیا

Rate it:
Views: 1467
09 Jul, 2013