جو روکھی سوکھی کھائی ہے روٹی غریب تھا
معروف اپنے دیس کا شاعر ادیب تھا
آئے نہ کام دوست مصیبت میں وہ مرے
جس نے بچائی جان وہ میرا رقیب تھا
کیسے کہوں دغا دے دیا ہے حبیب نے
جیسا بھی یار تھا مرے دل کے قریب تھا
انصاف مل نہیں ابھی تک پایا کیا کہوں
میرا لکھا ہوا تو یہی بس نصیب تھا
دولت لٹا دی جس نے بنا سوچے اپنی سب
شہزاد شخص وہ بھی توکتناعجیب تھا