اے معلم تیرے نام میں اپنا قلم کر دوں
تو جو کہے تو ا پنے قلم کو تیرا علم کر دوں
تیر ی پیشا نی کے پسینے کو بنا کر میں سیا ہی
تیری ز ند گی کے نام ایک فسانہ حقیقت لکھ دوں
تیر ی آ نکھوں سے چرا کر نور علم کے سمندر کا
قلب کا ئینات سے جہا لت کا سر قلم کر دوں
بس ا تنی سی دے دے جرات اے دل محترم
تیرے نا م معلم کو میں ا پنا ہنر کر لوں
اے معلم تیرے نام میں اپنا قلم کر دوں
تو جو کہے تو ا پنے قلم کو تیرا علم کر دوں