مقابل جب بهی ہو لشکر فنا کا
لگا رہتا ہے ڈر اکثر فنا کا
ادکاری پہ اتراتا ہے اپنی
تجهے ظالم نہیں کیا ڈر فنا کا
جب آئے گی قیامت جانے کیا ہو
کسے معلوم ہے منظر فنا کا
ہمیشہ رہنے والی شے نہیں ہے
یہ دنیا ہے یقیناً گهر فنا کا
کئے جاتا ہے بد کاری ہمیشہ
تجھے ائے دل نہیں کیا ڈر فنا کا
سویرا کیا تجھے دکهلائے کل کا
جو تو سویا ہے وہ بستر فنا کا
ہے دلکش سب کو اپنی زیست پیاری
یہاں پر کون ہے خوگر فنا کا
نور دلکش نالوار ضلع گلبرگہ
اسٹیٹ کر ناٹک ( انڈیا)