(نثرِ لطیف میں ایک اور تجربہ)
سوال کا "س" درسگاہوں سے نکال دیا جائے تو درگاہیں رہ جاتی ہیں
علم کے مقبرے
جہاں تحقیق نہیں ہوتی
تقلید ہوتی ہے
جہاں مجاور ناچتے ہیں حکایات کے گِرد
خرافات کے گِرد
فرسودہ روایات کے گِرد
جہاں جمود کے اندھیروں میں سڑتی ہڈیوں کا جشن منایا جاتا ہے
سوال مجرم ٹھہرتا ہے
اور سجدہ محترم
ارے علم تو زندہ پِیر ہے
یہ سوال سے گھبراتا نہیں
معتبر ہوتا ہے
- اِبنِ مُنیبؔ