مقدر ہے تو شکوہ کیسا

Poet: By: UA, Lahore

اس مسافر کے لئے کوئی ہدایت کیسی
زندگی جس کے لئی روز قیامت جیسی

جب یونہی جینا مقدر ہے تو شکوہ کیسا
اپنی قسمت پہ ہمیں تم سے شکایت کیسی

چاہنے والوں کی قسمت فقط تنہائی ہے
جانے کیوں پڑ گئی دنیا میں روایت ایسی

اپنا وجود کھو کہ کیا جینا کیا مرنا ہوا
ہم سے لوگوں کے لئے کوئی عنایت کیسی

سعدی شیراز سے پوچھیں ا گر موقعہ ملا
کس گلستاں سے تراشی خوب حکائت ایسی

مجھے بیگانہ رکھتی ہے سدا ہر بزم سے عظمٰی
میری فطرت میں رکھی چیز غنائت جیسی

Rate it:
Views: 505
27 Nov, 2008