ملازم لڑکیاں
Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quettaملازم لڑکیوں کے کیا مقدر ہیں
 گھروں سے صبح کو نکلیں
 تو ڈھلتی شام کو
 اپنی شکستہ روح و تن کے ساتھ
 گھر آئیں
 جہاں لاکھوں مصائب منتظر ہوں
 ان کا سینہ چھلنی کرنے کو 
 ملازم لڑکیوں ، بیچاریوں کے
 کیا مقدر ہیں
 کہ ان کو ایک لمحہ بھی نہیں ملتا
 کبھی خلوت میں ٹھنڈی آئیں بھرنےکو 
 اور اپنے آپ سے اپنے دُکھوں کی باتیں کرنے کو
More General Poetry






