ملازم لڑکیاں

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

ملازم لڑکیوں کے کیا مقدر ہیں
گھروں سے صبح کو نکلیں
تو ڈھلتی شام کو
اپنی شکستہ روح و تن کے ساتھ
گھر آئیں
جہاں لاکھوں مصائب منتظر ہوں
ان کا سینہ چھلنی کرنے کو
ملازم لڑکیوں ، بیچاریوں کے
کیا مقدر ہیں
کہ ان کو ایک لمحہ بھی نہیں ملتا
کبھی خلوت میں ٹھنڈی آئیں بھرنےکو
اور اپنے آپ سے اپنے دُکھوں کی باتیں کرنے کو

Rate it:
Views: 492
23 May, 2014