ملییں کبھی جو فرصتیں
یاد کرنا وہ صحبتیں
وہ مسکراہٹیں
وہ قہقہے
مسرتوں کے سلسلے
وہ خاموشیاں
وہ شوخیاں
وہ مست ،ست مدہوشیاں
وہ بے تابیاں
وہ شادابیاں
ہو سہمی سہمی سی آزادیاں
وہ پرلطف سرگوشیاں
وہ بے چیناں،بے قراریاں
وہ مہکی مہکی پھلواریاں
ملیں کبھی فرصتیں
ڈھونڈنا وہ محبتیں
وہ چاہتیں
وہ خوشکوار ساعتیں
وہ پیاری پیاری حماقتیں
وہ خوش بخت راحتیں
وہ بارشیں
وہ بھیگی بھیگی شرارتیں
ملیں کبھی جو فرصتیں
تو سوچنا
وہ ایام سارے کہاں گئے
وہ روشن ستارے کہاں گئے
وہ محفلیں کہاں گئیں
وہ خواب ہمارے کہاں گئے
کہان گئیں وہ روشنیاں
وہ جگنو بے چارے کہاں گئے
کہاں گئے وہ راسئے
وہ ندی کنارے کہاں گئے
ملیں کبھی جو فرصتیں