ملیں کبھی جو فرصتیں
Poet: Waheed Mughal By: Hafiz Muhammad Waheed, Narang Mandiملییں کبھی جو فرصتیں
یاد کرنا وہ صحبتیں
وہ مسکراہٹیں
وہ قہقہے
مسرتوں کے سلسلے
وہ خاموشیاں
وہ شوخیاں
وہ مست ،ست مدہوشیاں
وہ بے تابیاں
وہ شادابیاں
ہو سہمی سہمی سی آزادیاں
وہ پرلطف سرگوشیاں
وہ بے چیناں،بے قراریاں
وہ مہکی مہکی پھلواریاں
ملیں کبھی فرصتیں
ڈھونڈنا وہ محبتیں
وہ چاہتیں
وہ خوشکوار ساعتیں
وہ پیاری پیاری حماقتیں
وہ خوش بخت راحتیں
وہ بارشیں
وہ بھیگی بھیگی شرارتیں
ملیں کبھی جو فرصتیں
تو سوچنا
وہ ایام سارے کہاں گئے
وہ روشن ستارے کہاں گئے
وہ محفلیں کہاں گئیں
وہ خواب ہمارے کہاں گئے
کہان گئیں وہ روشنیاں
وہ جگنو بے چارے کہاں گئے
کہاں گئے وہ راسئے
وہ ندی کنارے کہاں گئے
ملیں کبھی جو فرصتیں
More General Poetry






