شبنم نو روز سے ہے چہرہء گل پہ نکھار صحنِ گلشن پرتوِ محبوب سے ہے تابدار اب یہاں بیتے دنوں کا تذکرہ اچھا نہیں خوش رہو اور آج کی باتیں کرو کہ ہے بہار